بیونس آئرس……..جنوبی امریکا میں ذیکا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد30سے 40لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔ عالمی ادارہ صحت نے وائرس سے نمٹنے کے لیے ہنگامی ٹیم تشکیل دیدی ہے۔
اس وائرس کی علامات میں بخار، آشوب چشم اور سر درد شامل ہیں۔ ذیکا وائرس افریقہ سے شروع ہوا تھا اور معلوم ہوا ہے کہ ذیکا وائرس بھی ایک خطرناک مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔ ذیکا وائرس سے متاثرہ بچوں کے سر چھوٹے ہوتے ہیں۔برازیل، کولمبیا اور جنوبی امریکا کے دیگر ملکوں میں آج کل ایک نئی بیماری ذیکا وائرس سامنے آئی ہے جس کے نتیجے میں نومولود بچوں میں پیدائشی نقص سامنے آ رہے ہیں۔اس وائرس کی علامات میں بخار، آشوب چشم اور سر درد شامل ہیں۔ اب تک اس وائرس کا کوئی علاج یا ویکسین بھی دستیاب نہیں۔ ذیکا وائرس افریقہ سے شروع ہوا تھا اور اس کے پھیلنے کی خبر پہلی مرتبہ مئی 2015 میں برازیل سے آئی تھی۔ صرف برازیل میں 4000 ایسے بچے پیدا ہو چکے ہیں ،جو اس بیماری سے متاثر ہیں۔ ان میں سے متعدد بچے چھوٹے سر کے پیدا ہوئے ہیں۔ کولمبیا میں 13،000 بچے اس سے متاثر ہوئے ہیں۔کولمبیا، ایکواڈور، ایل سلوا ڈور اور جمیکا کے حکام نے خواتین سے کہا ہے کہ وہ ذیکا وائرس کے بارے میں مزید تفصیلات سامنے آنے تک حمل ٹھہرانے سے گریز کریں۔امریکی محکمۂ صحت نے حاملہ خواتین کو برازیل، کولومبیا اور گواتے مالا سمیت 20 ملکوں کے سفر سے منع کیا ہے ،جہاں اس بیماری کے کیس سامنے آئے ہیں۔