اسلام آباد(ایس ایم حسنین) بھارت میں 1947 کے بعد پہلی خاتون کو سزائے موت پر عملدرآمد تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اپریل 2008 میں امروہہ کی رہائشی شبنم نے آشنا کے ساتھ مل کر اپنے ہی خاندان کے 7 افراد کو کلہاڑی سے کاٹ کر بے دردی سے قتل کردیا تھا۔اس معاملے میں،سپریم کورٹ نے شبنم کی سزائے موت کو برقرار رکھا۔ شبنم اور اس کے آشنا سلیم کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا جائیگا‘ کیونکہ دونوں پر شبنم کی فیملی کے ساتھ لوگوں کے قتل کا الزام ہے۔ اب آزاد ہندوستان کی پہلی عورت کو پھانسی پر لٹکانے کی پوری تیاریاں کرلی جاچکی ہیں۔
ہندوستان کی آزادی کے بعد تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی خاتون قیدی کو پھانسی دی جائے گی۔امروہہ میں رہنے والی شبنم کو متھرا میں اترپردیش کی واحد خواتین کی پھانسی پر موت کی سزا سنائی جائے گی۔اس کے لئے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔میرٹھ کے پون جلاد جنہوں نے نربھیا کے ملزم کو پھانسی دی،اس نے بھی دو بار پھانسی دینے کے مقام کا معائنہ کیا۔تاہم ابھی تک پھانسی کی تاریخ طے نہیں ہوئی ہے۔اہم بات یہ ہے کہ