کراچی(ویب ڈیسک) نامور پاکستانی اداکار و میزبان فہد مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ پاکستانی اسکالرعامر لیاقت نے میری جس فلم پر مقدمہ کرنے کی دھمکی دی تھی دراصل اسی فلم میں کام کرنے کے لیے مجھے فون کیا تھا۔اداکار فہد مصطفیٰ نے حال ہی میں میزبان وسیم بادامی کے شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے عامر لیاقت، محسن عباس حیدر اورمیشاشفیع، علی ظفر معاملے سمیت کئی موضوعات پر گفتگو کی۔ میزبان کی جانب سے پوچھے جانے والےسوال کہ ’’جیتو پاکستان‘‘ شو کی ابتدا میں لوگ انہیں چائنا کا عامر لیاقت حسین کہتے تھے اسے سن کر فہد کو کیسا محسوس ہوتاتھا جس پر فہد نے جواب دیا کہ انہیں شروع میں اپنے بارے میں اس طرح کے تبصرے سن کر پریشانی ہوتی تھی۔فہد مصطفیٰ نے عامر لیاقت کی جانب سے ان کی فلم ’’لوڈ ویڈنگ‘‘ پر مقدمہ کرنے کے حوالے سے کہا کہ عامر لیاقت تو اس فلم میں اداکاری کرنا چاہتے تھے اور انہوں نے مجھے فون بھی کیاتھا اور کہا تھا فہد تم مجھے بول دیتے یہ کردار میں کرلیتا اورہم دونوں اس فلم میں کام کرتے بڑامزہ آتا۔ لیکن کسی کو فلم میں کام دلوانا میرا نہیں بلکہ فلم کے ہدایت کار کا کام ہے۔یاد رہے کہ فلم ’’لوڈ ویڈنگ‘‘ کے ایک سین میں عامر لیاقت کے ڈوپلیکیٹ کو دکھایاگیا تھا جو فلم میں گیم شو کی میزبانی کرتا نظر آرہاتھا۔ عامر لیاقت نے اس سین پر اعتراض کرتے ہوئے کہاتھا کہ فلم میں نہ صرف میرے کردار کو غلط انداز میں پیش کیاگیا بلکہ مجھے بدنام بھی کیاگیا۔اس کے ساتھ ہی فہد مصطفیٰ نے فلم ’’نامعلوم افراد‘‘ میں اپنے ساتھی اداکار محسن عباس حیدر کے ان کی بیوی پر تشدد کے معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ محسن عباس کا ذاتی معاملہ تھا اور اسے سوشل میڈیا پر نہیں آنا چاہئے تھا۔اس کے علاوہ فہد مصطفیٰ نے میشا شفیع اور علی ظفر معاملے پر بھی اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں دونوں سے جب بھی ملا ہوں مجھے دونوں ٹھیک ہی لگے ہیں تاہم اس معاملے میں جلد بازی سے کام لیاگیا جس کا دونوں کی ساکھ کو بہت نقصان پہنچا۔