اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق صدر اور رکن قومی اسمبلی آصف علی زرداری بھی ان دنوں مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں اور مختلف مقدمات کا سامنا کررہے ہیں لیکن اب وفاقی وزیراطلاعات نے سابق صدر کیخلاف نااہلی کا ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کردیا، فواد چوہدری نے دعویٰ کیاہے کہ زرداری نے اثاثے چھپائے ،ا س وہ رکن اسمبلی رہنے کی اہلیت نہیں رکھتے ، ان کے خلاف نااہلی کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے جس کی ذمہ داری خرم شیرزمان کو سونپ دی گئی ہے ۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق فواد چوہدری نے بتایا ہے کہ عالمی اداروں نے کرپشن کیخلاف ہونیوالے اقدامات و تحقیقات کو سراہا ہے اور سعودی عرب تاریخ کی بھاری سرمایہ کاری پاکستان لا رہا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری امریکہ میں ایک اپارٹمنٹ کے مالک ہیں لیکن الیکشن لڑتے وقت یہ فلیٹ اپنے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا جو کہآئین کے آرٹیکل 62،63 کے ظاہرکرنا لازم تھا۔ اثاثے چھپانے پرآصف زرداری اسمبلی کے رکن رہنے کے اہل نہیں۔فوادچوہدری کاکہناتھاکہ قومی خزانہ لوٹنے والوں سے متعلق وزیراعظم کا وژن واضح ہے، نوازشریف اور آصف زرداری دونوں ہی اپنا آخری الیکشن لڑ چکے ہیں ،ہم نے تمام اداروں کو فری ہینڈ دیا ہے جو سب کیلئے یکساں ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کاکہناتھاکہ پاکستانی معیشیت پرچھائے ہوئے بادل چھٹ رہے ہیں، کل برٹش ایئرویز نے فلائٹ آپریشن کاآغاز کرنے کا اعلان کیا، سعودی عرب پاکستانی تاریخ کی سب سے بھاری سرمایہ کاری لارہا ہے۔بھارتی جاسوس کی رہائی کے بعد بھارت سے متعلق وزیر اطلاعات کاکہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پر تحفظات ہیں، وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری بندہونی چاہئیں، حامد انصاری کو سزا مکمل ہونے پر رہا کیا گیا جسے باضابطہ طورپر بھارتی فورسز کے سپرد کردیاگیا۔ ادھر پاناما جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی سربراہی کرنے والے واجد ضیاء کا فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سے تبادلہ کردیا گیا ہے،،نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کیبنیٹ سیکریٹریٹ کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے تقرریوں اور تبادلوں کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے،، نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 21 کے افسر واجد ضیاء کو آئی جی ریلویز پولیس تعینات کیا گیا ہے،، دوسرے نوٹیفکیشن میں آئی جی ریلویز پولیس ڈاکٹر مجیب الرحمٰن خان کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے،، یاد رہے کہ واجد ضیاء پاناما سکینڈل سامنے آنے کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر بننے والی جے آئی ٹی کے سربراہ تھے،، سابق وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں بننے والے ریفرنسز کا فیصلہ بھی آج محفوظ کیا گیا ہے اور ان کیسز میں واجد ضیاء پر بھی جرح کی گئی تھی،، واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں جے آئی ٹی کے حوالے سے کہا تھا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے ممبران کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا اور ان کے خلاف کوئی بھی کارروائی بشمول تبادلے و تقرری سپریم کورٹ کے معزز چیف جسٹس کی جانب سے نامزد کیے گئے معزز نگران جج کو بتائے بغیر نہیں کی جا سکے گی