اسلام آباد (جیوڈیسک) ممبئی حملوں کے الزام میں نظر بند ذکی الرحمان لکھوی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا، پنجاب حکومت نے 14 مارچ کو ذکی الرحمان لکھوی کی چوتھی بار نظربندی کے احکامات جاری کیے تھے۔ اس پیش رفت سے ایک دن پہلے ہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا تھا کہ اگر ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے تو ذکی الرحمان کو رہا کیا جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے اس حکم پر بھارت میں سخت ردعمل ظاہر کیا گیا تھا۔ بھارتی حکومت نے نئی دہلی میں تعینات پاکستان کے سفیر عبدالباسط کو طلب کر کے باقاعدہ ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی ختم کرنے پر ناراضی کا اظہار بھی کیا تھا۔
ممبئی حملوں کی سازش تیار کرنے کے مقدمے میں گرفتار دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔ بھارت کا کہنا ہے کہ نومبر سنہ 2008 کے ممبئی حملوں میں ذکی الرحمان لکھوی کے مبینہ کردار کے ٹھوس ثبوت ہیں اور پاکستانی حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ انہیں جیل میں ہی رکھے۔ خیال رہے کہ ممبئی حملوں میں 160 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔