اسلام آباد: سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے بھارتی مواد نشر کرنے پر پابندی عائد کر د ی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پیمرا نے بھارتی مواد نشر کرنے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جسے سپریم کورٹ نے منظور کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا بھارتی مواد نشرکرنے کی اجازت کا فیصلہ معطل کر دیا ہے ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کسی بھی چینل پر بھارتی مواد کی تشہیر کی اجازت نہیں ہو گی۔سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس جاری کرتے ہوئے کہا کہ کیا اب بھی آپ لوگ بھارتی مواد دیکھنا چاہتے ہیں؟دوران سماعت پیمرا کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دس فیصد غیر ملکی مواد نشر کرنے کی پالیسی آئی تھی جو کہ بھارتی موادکی نشریات پاکستانی مواد بھارت میں نشر کرنے سے مشروط تھی تاہم بھارت میں پاکستانی مواد نشر کرنے پر پابندی ہے ۔جسٹس اعجاز الحسن نے ریمارکس جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کو پیمرا کے اختیارات میں مداخلت کرنے کا اختیار نہیں ہے۔سپریم کورٹ نے اپیل پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ہے۔دوسری طرف احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان کو15روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثوں اورآف شور کمپنی رکھنے کے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔احتساب عدالت کے معزز جج نجم الحسن بخاری نے علیم خان کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ وکیل علیم خان نے سماعت کے آغاز پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ علیم خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ علیم خان آف شورکمپنیاں اورجائیدادیں گوشواروں میں ظاہرکرچکے ہیں،تمام ریکارڈ نیب کودے چکے اب مزید نئی تحقیقات نہیں ہورہیں۔