اسلام آباد(ویب ڈیسک) اٹارنی جنرل خالد جاوید کا کہنا ہے کہ وزیر قانون سے اچھی دوستی ہے مگر نہیں چاہتا کہ کوئی میرے کام میں مداخلت کرے۔وزیراعظم عمران خان کو پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس نہیں لڑوں گا۔ لگتا تھا کہ میری بات پر وزیراعظم عمران خان مجھے
مداحوں کے لیے یقین کرنا مشکل…!!! عائشہ عمر کی ویڈیو اور تصاویر نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی
اٹارنی جنرل نہیں لگائیں گے۔لیکن انہوں نے مجھے اٹارنی جنرل لگایا کیونکہ میں ایک پروفیشنل آدمی ہوں۔ میری کسی کے ساتھ سیاسی وابستگی نہیں ہے۔وزیراعظم کو مجھ سے جو توقعات ہیں ان پر پورا اتروں گا۔عدلیہ کی عزت میں اضافے کا باعث بنوں گا۔ خالد جاوید نے مزید کہا سپریم کورٹ نے مجھے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس دیکھنے کو کہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ریفرنس کے معاملے میں نہیں آؤں گا۔اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ کئی بین الاقوامی کیسز کا بھی سامنا ہے جن میں ریکوڈک شامل ہے۔وزیراعظم نے مجھے مکمل آزادی دے رکھی ہے۔
گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے اٹارنی جنرل خالد جاوید نے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار ملاقات کی جس میں عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر بات چیت ہوئی۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ اٹارنی جنرل نے وزیراعظم کو قانونی امور سے متعلق آگاہ کیا، وزیر اعظم نے انہیں عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں اپنی مرضی کے دلائل دینے پر سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان سے استعفیٰ طلب کیا تھا۔انور منصور خان کے استعفے کے بعد حکومت نے بیرسٹر خالد جاوید خان کو نیا اٹارنی جنرل تعینات کیا تھا جن کی تعیناتی کی 22 فروری کو صدر مملکت نے منظوری بھی دی تھی۔ وزارت قانون و انصاف نے ایڈوکیٹ خالد جاوید خان کی بطور اٹارنی جنرل آف پاکستان تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ ہفتہ کے روز جاری نوٹیفکیشن نمبر
No.F.6(1)2015-sol-IV
کے مطابق صدر مملکت نے آئین پاکستان کی سیکشن 100)1) کا اختیار استعمال کرتے ہوئے ایڈوکیٹ خالد جاوید خان کی بطور اٹارنی جنرل آف پاکستان تعیناتی کی منظوری دے ڈی ہے۔ جس کے وزارت قانون و انصاف نیایڈوکیٹ خالد جاوید خان کی بطور اٹارنی جنرل آف پاکستان تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈوکیٹ خالد جاوید خان بطور اٹارنی جنرل وفاقی وزیر کے مطابق مراعات حاصل کریں گے۔